برسلز میں کشمیری شہداء مقبول بٹ اور افضل گورو کی برسی کے سلسلے میں تقریب

60 / 100

برسلز میں کشمیری شہداء مقبول بٹ اور افضل گورو کی برسی کے سلسلے میں تقریب

 

یورپین دارالحکومت برسلز میں عظیم کشمیری شہداء مقبول بٹ اور افضل گورو کی برسی کے سلسلے میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

 

یہ تقریب کشمیر کونسل ای یو کے زیرِ اہتمام کونسل کے مرکزی سیکریٹریٹ میں ہوئی جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کر کے کشمیر کے ان دو نامور سپوتوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

اس موقع پر کشمیر کونسل یورپ (ای یو) کے چیئرمین علی رضا سید نے ان شہداء کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مقبول بٹ اور افضل گورو کشمیر کی دھرتی کے عظیم سپوت ہیں، ان شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ان شہداء نے شمع کی مانند تحریک آزادی کشمیر کو روشنی فراہم کی ہے۔

تقریب میں ڈاکٹر منظور ظہور، خالد محمود جوشی، سردار محموداقبال، سردارصدیق، راؤ مستجاب، سردارظہیر زاہد، شیراز راج، فیصل رضوی، چوہدری عمران ثاقب، ندیم بٹ، سید زاہد شاہ، چوہدری ناصر، شازیہ اسلم، راجہ عبدالقیوم اور مہر ندیم نے بھی اظہار خیال کیا۔

علی رضا سید نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ شہید مقبول بٹ اور شہید افضل گورو کے جسد خاکی کو مقبوضہ کشمیر میں ان کے ورثاء کے حوالے کیا جائے تاکہ وہ اپنے رسم و رواج کے مطابق شہداء کی آخری رسومات ادا کرسکیں اور درست طریقے سے ان کی تدفین ہوسکے۔

واضح رہے کہ محمد مقبول بٹ کو11 فروری 1984ء میں بھارت کی تہاڑ جیل میں پھانسی دے کر ان کے جسد خاکی کو ان کے وارثین کی مرضی کے خلاف وہاں جیل میں ہی دفن کردیا گیا تھا۔

اس کے بعد کشمیری حریت پسند محمد افضل گورو کو بھی بھارت کی اسی تہاڑ جیل میں 9 فروری 2013ء کو پھانسی دے کر ان کے جسد خاکی کو ورثاء کی اجازت کے بغیر وہاں جیل میں ہی دفن کردیا گیا تھا۔

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے یورپی یونین سمیت عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے ظالمانہ رویے کا سختی سے نوٹس لے کر نئی دہلی پر دباؤ ڈالیں تاکہ افضل گورو اور مقبول بٹ شہید کی میتوں کو ورثاء کے حوالے کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کتنا ظلم اور غیر انسانی فعل ہے کہ مقبول بٹ اور افضل گورو کو پھانسی دینے کے بعد ان کے جسد خاکی کو کئی سالوں سے بھارت نے قید کر رکھا ہے، دنیاکا کوئی بھی مہذب معاشرہ اس طرح کا ظالمانہ رویہ اختیار نہیں کرسکتا۔

علی رضا سید نے کہا کہ افضل گورو کو ایک جھوٹے الزام پر بے گناہ پھانسی دی گئی اور اسی طرح مقبول بٹ کو تحریک آزادی کشمیر کی پاداش میں سزائے موت دی گئی۔

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے مزید کہا کہ کشمیری طویل عرصے سے بھارتی جبر کا شکار ہیں اور بھارتی حکومت نے اس مقصد کے لیے مقبوضہ کشمیر میں کالے قوانین نافذ کر رکھے ہیں۔

تقریب کے دیگر شرکاء نے بھی بھارتی رویے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری اپنے حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، بھارت زیادہ دیر تک ان کی تحریک کو دبا نہیں سکتا۔

انہوں نے واضح کیا کہ پھانسیاں دے کر اور ظلم و جبر کے ذریعے بھارت اپنے مذموم مقاصد حاصل نہیں کرسکتا، بھارت کو ہر حال میں کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دینا ہوگا۔

مقررین نے مقبوضہ کشمیر میں جاری پابندیاں ختم کرنے، سیاسی رہنماؤں کی رہائی اور ماورائے عدالت قتل و غارت کی روک تھام کا بھی مطالبہ کیا۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept